سورة يس - آیت 39

وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّىٰ عَادَ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور چاند کی منزلیں مقرر کر رکھی ہیں (١) کہ وہ لوٹ کر پرانی ٹہنی کی طرح ہوجاتا ہے (٢)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ﴾ اور ہم نے چاند کی بھی منزلیں مقرر کردیں۔“ وہ ہر رات ایک منزل میں نازل ہوتا اور کم ہوتا رہتا ہے ﴿ حَتَّىٰ ﴾ یہاں تک کہ وہ بہت چھوٹا ہوجاتا ہے اور لوٹ کر ہوجاتا ہے ﴿ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ﴾ ” پرانی ٹہنی کی طرح“ یعنی کھجور کی سوکھی شاخ کے مانند جو قدامت کی وجہ سے چٹختی ہے، اس کا حجم چھوٹا ہوجاتا ہے اور وہ ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد چاند تھوڑا تھوڑا بڑھتا رہتا ہے حتیٰ کہ اس کی روشنی مکمل ہوجاتی ہے۔ ﴿ وَكُلٌّ﴾ ” اور ہر ایک“ یعنی سورج، چاند، رات اور دن کے لئے اللہ تعالیٰ نے اندازہ مقرر فرما دیا ہے، کوئی اس سے تجاوز نہیں کرسکتا۔ ہر ایک کے لئے وقت مقرر ہے۔ جب ایک وجود میں آتا ہے تو دوسرا معدوم ہوجاتا ہے۔