سورة يس - آیت 20

وَجَاءَ مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَسْعَىٰ قَالَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ایک شخص (اس) شہر کے آخری حصے سے دوڑتا ہوا آیا کہنے لگا کہ اے میری قوم! ان رسولوں کی راہ پر چلو (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَجَاءَ مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَسْعَىٰ﴾ ” ار شہر کے پر لے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا۔“ یعنی جب اس نے رسولوں کی دعوت سنی تو وہ اپنی قوم کی خیر خواہی کے لئے دوڑتا ہوا آیا اور خود اس دعوت پر ایمان لے آیا۔ اسے معلوم ہوا کہ اس کی قوم نے رسولوں کو کیا جواب دیا تھا : پس اس نے اپنی قوم سے کہا : ﴿ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِينَ﴾ اس نے اپنی قوم کو رسولوں کی اتباع کا حکم دیا، ان کی خیر خواہی کی اور رسولوں کی رسالت کی شہادت دی۔ پھر اس نے اپنی شہادت اور دعوت کی تائید کا ذکر کرتے ہوئے کہا : ﴿اتَّبِعُوا مَن لَّا يَسْأَلُكُمْ أَجْرًا ﴾ یعنی اس شخص کی اتباع کرو جو تمہاری خیر خواہی کرتا ہے، جو تمہارے لئے بھلائی لاتا ہے۔ وہ تم سے اس خیر خواہی اور راہنمائی پر تمہارے مال کا مطالبہ کرتا ہے نہ کوئی اجر چاہتا ہے اور جس کا یہ وصف ہو وہ قابل اتباع ہوتا ہے۔