سورة فاطر - آیت 34

وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ ۖ إِنَّ رَبَّنَا لَغَفُورٌ شَكُورٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور کہیں گے کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کیا بیشک ہمارا پروردگار بڑا بخشنے والا بڑا قدردان ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَ ﴾ ” اور“ جب ان پر نعمتوں کا اتمام اور لذتوں کی تکمیل ہوجائے گی تو ﴿ قَالُوا الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ ﴾ ” وہ کہیں گے ہر قسم کی تعریف اللہ کے لئے ہے جس نے ہم سے غم دور کردیا۔“ یہ ہرقسم کے حزن و غم کو شامل ہے، لہٰذا انہیں حسن و جمال اور جسم میں کسی نقص کی بنا پر کوئی حزن و غم پیش آئے گا نہ ماکولات و مشروبات اور لذات میں کمی کی وجہ سے اور نہ جنت میں عدم دوام ہی کی وجہ سے کوئی غم لاحق ہوگا۔ اہل جنت ایسی نعمتوں میں رہیں گے جن سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہ ہوگی اور ابدالآباد تک ان نعمتوں میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ ﴿ إِنَّ رَبَّنَا لَغَفُورٌ ﴾ ” بے شک ہمارا رب بخشنے والا ہے۔“ کیونکہ اس نے ہماری تمام لغزشوں کو بخش دیا ہے ﴿ شَكُورٌ ﴾ ” قدر دان ہے“ کیونکہ اس نے ہماری نیکیوں کو قبول فرما کر ہماری نیکیوں کی قدر کی، ان نیکیوں میں کئی گنا اضافہ کیا اور ہمیں اپنے فضل سے ہمارے اعمال اور ہماری امیدوں سے بڑھ کر بہرہ ور کیا۔ پس انہوں نے اللہ تعالیٰ کی مغفرت کے ذریعے سے ہر مکروہ امر سے نجات پائی۔ اس کے فضل و کرم اور اس کی قدر دانی کی بنا پر جنت میں ہر مرغوب و محبوب چیز حاصل کی۔