سورة فاطر - آیت 16

إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر وہ چاہے تو تم کو فنا کر دے اور ایک نئی مخلوق پیدا کر دے (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ﴾ اس سے یہ مراد بھی ہوسکتی ہے کہ اے لوگو ! اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو تمہیں لے جائے اور تمہاری جگہ دوسرے لوگوں کو لے آئے جو تم سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے والے ہوں۔ یہ ان کے لئے ہلاکت کی وعید اور اس حقیقت کا اظہار ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت ایسا کرنے سے قاصر نہیں۔ اس میں موت کے بعد زندگی کے اثبات کا احتمال بھی ہے، نیز اس حقیقت کا بیان ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت ہر چیز پر نافذ ہے۔ اس کی مشیت اس چیز پر بھی قادر ہے کہ تمہارے مرنے کے بعد تمہیں دوبارہ نئے سرے سے زندہ کرے، مگر اس زندگی کے لئے ایک وقت ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقدر ہے، اس وقت مقرر سے تقدیم ہوگی نہ تاخیر۔