وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَلِقَاءِ الْآخِرَةِ فَأُولَٰئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُونَ
اور جنہوں نے کفر کیا تھا اور ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھوٹا ٹھہرایا تھا وہ سب عذاب میں پکڑ کر حاضر رکھے جائیں گے (١)
﴿وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا﴾ ” اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا“ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا انکار کیا، ان کے مقابلے میں کفر کیا ﴿وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا﴾ ” اور ہماری (ان) آیتوں کو جھٹلایا“ جنہیں ہمارے رسول لے کر آئے تھے ﴿فَأُولَـٰئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُونَ ﴾ ” تو وہ لوگ عذاب میں ڈالے جائیں گے۔“ جہنم ان کو ہر طرف سے گھیر لے گی، دردناک عذاب ان کے دلوں تک پہنچ جائے گا، ابلتا ہوا پانی ان کے چہروں کو بھون ڈالے گا اور ان کی انتڑیوں کو کاٹ کر رکھ دے گا۔ دونوں گروہوں کے درمیان کتنا فرق ہے؟ نعمتوں سے سرفراز اور عذاب میں مبتلا دونوں گروہوں کے مابین کہاں برابری ہے؟