يَوْمَ يَغْشَاهُمُ الْعَذَابُ مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ وَيَقُولُ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اس دن انکے اوپر تلے سے انھیں عذاب ڈھانپ رہا ہوگا اور اللہ تعالیٰ (١) فرمائے گا کہ اب اپنے (بد) اعمال کا مزہ چھکو۔
جہنم کا عذاب ان سے دور ہوگا نہ اسے ان سے ہٹایا جاسکے گا۔ جہنم کا عذاب انہیں ہر طرح سے گھیر لے گا جیسے ان کے گناہوں، ان کی برائیوں اور ان کے کفر نے انہیں گھیر رکھا ہے۔ یہ عذاب بہت سخت عذاب ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿يَوْمَ يَغْشَاهُمُ الْعَذَابُ مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ وَيَقُولُ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾ ” جس دن ان کو عذاب ڈھانپ لے گا، ان کے اوپر اور ان کے قدموں کے نیچے سے اور اللہ کہے گا، چکھو مزا اس کا جو تم کرتے تھے۔“ کیونکہ تمہارے اعمال تمہارے لیے عذاب بن گئے جس طرح تمہارا کفر اور تمہارے گناہ بے شمار تھے اسی طرح تمہارے لیے عذاب بھی لامحدود ہوگا۔