سورة العنكبوت - آیت 27

وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا ۖ وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور ہم نے انھیں (ابراہیم کو) اسحاق و یعقوب (علیہما السلام) عطا کئے اور ہم نے نبوت اور کتاب ان کی اولاد میں ہی کردی (١) اور ہم نے دنیا میں بھی اسے ثواب دیا (٢) اور آخرت میں تو وہ صالح لوگوں میں سے ہے (٣)۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ﴾ ” اور ہم نے ان کو اسحاق اور یعقوب (علیہما السلام) دئیے۔“ یعنی آپ کے ملک شام کی طرف ہجرت کر جانے کے بعد ﴿ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ﴾ ” اور کردی ہم نے ان کی اولاد میں نبوت اور کتاب۔“ آپ کے بعد جو بھی نبی مبعوث ہوا وہ آپ کی اولاد سے تھا اور جو بھی کتاب نازل ہوئی وہ آپ کی اولاد پر نازل ہوئی حتیٰ کہ انبیاء کا سلسلہ نبی کریم حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے سے ختم کردیا گیا۔ یہ اعلیٰ ترین مناقب و مفاخر ہیں کہ ہدایت و رحمت، سعادت و فلاح اور کامیابی کا مواد آپ کی ذریت میں ہو، نیز اہل ایمان اور صالحین آپ کی اولاد کے ہاتھوں پر ایمان لائے اور انہوں نے آپ کی ذریت کے ذریعے سے ہدایت پائی۔ ﴿ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا ﴾ ” اور ہم نے ان کو دنیا میں بھی ان کا صلہ عنایت کیا۔“ یعنی ہم نے آپ کو نہایت خوبصورت بیوی عطا کی جو حسن و جمال میں تمام عورتوں پر فوقیت رکھتی تھی، ہم نے آپ کو وسیع رزق اور اولاد سے سرفراز کیا جن سے آپ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوئیں اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنی معرفت ،محبت وانابت سے نوازا۔﴿ وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ﴾”اور بے شک وہ آخرت میں بھی نیک لوگوں میں ہوں گے۔“ بلکہ آپ اور حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علی الاطلاق تمام مخلوق میں سب زیادہ صالح اور سب سے زیادہ بلند منزلت تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لئے دنیا و آخرت کی سعادت کو جمع کردیا تھا۔