سورة النمل - آیت 93

وَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ سَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ فَتَعْرِفُونَهَا ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہہ دیجئے کہ تمام تعریفیں اللہ ہی کو سزاوار ہیں (١) وہ عنقریب اپنی نشانیاں دکھائے گا جنہیں تم (خود) پہچان لو گے اور جو کچھ تم کرتے ہو اس سے آپ کا رب غافل نہیں (٢)۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰـهِ﴾ یعنی دنیا و آخرت میں، تمام خلائق، خاص طور پر اللہ تعالیٰ کے خاص اور چنے ہوئے بندوں کی طرف سے ہر قسم کی حمد و ثنا صرف اسی کے لئے ہے۔ کیونکہ ان کی طرف سے اپنے رب کے لئے ہونے والی حمد و ثنا دوسرے لوگوں کی طرف سے ہونے والی حمد و ثنا کی بنسبت زیادہ عظمت کے لائق ہے کیونکہ ان کے درجات بلند، ان کا اللہ تعالیٰ سے قرب کا مل نیز ان پر اس کے احسانات زیادہ ہیں۔ ﴿سَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ فَتَعْرِفُونَهَا﴾ ” وہ عنقریب تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا جنہیں تم پہچان لوگے۔“ ان آیات الہٰی کی تمہیں ایسی معرفت حاصل ہوگی جو حق اور باطل کے بارے میں راہنمائی کرے گی۔ اللہ تعالیٰ ضرور تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا جن کے ذریعے سے تم اندھیروں میں اپنی راہوں کو روشنی کرو گے۔ ﴿ لِّيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَن بَيِّنَةٍ وَيَحْيَىٰ مَنْ حَيَّ عَن بَيِّنَةٍ ﴾ (الانفال : 8 ؍ 42) ” تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے وہ واضح دلیل کے ساتھ ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ واضح دلیل کے ساتھ زندہ رہے۔ “ ﴿ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ﴾ ” اور تمہارا رب تمہارے عملوں سے بے خبر نہیں ہے۔“ بلکہ وہ تمہارے اعمال و احوال کو خوب جانتا ہے اور اسے ان اعمال کی جزا کی مقدار کا بھی علم ہے وہ تمہارے درمیان ایسا فیصلہ کرے گا کہ تم اس فیصلے پر اس کی حمد و ثنا بیان کرو گے اور یہ فیصلہ کسی بھی لحاظ سے تمہارے لئے اس کے خلاف حجت نہ ہوگا۔