سورة النمل - آیت 58

وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنذَرِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان پر ایک (خاص قسم کی) بارش برسادی (١) پس ان دھمکائے ہوئے لوگوں پر بری بارش ہوئی۔ (٢)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پس اللہ تعالیٰ نے ان کی بستی کو تلپٹ کردیا اور اوندھا کر کے اوپر کے حصے کو نیچے کردیا اور اللہ تعالیٰ نے ان پر تابڑ توڑ کھنگر کے پتھر برسائے جن میں سے ہر پتھر تیرے رب کے ہاں نشان زدہ تھا اسی لئے اللہ تعالیٰ نے یہاں ارشاد فرمایا :” ﴿وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنذَرِينَ﴾ ” اور ہم نے ان پر مینہ برسایا پس (جو) مینہ اس دھمکائے ہوئے لوگوں پر برسایا گیا وہ بہت برا تھا“ یعنی بہت بری تھی وہ بارش جو ان پر برسائی گئی اور بہت برا تھا وہ عذاب جو ان پر نازل کیا گیا ان کو ڈرایا گیا اور خوف دلایا گیا مگر وہ بدکاری سے رکے نہ باز آئے تب اللہ تعالیٰ نے ان پر انتہائی سخت عذاب نازل کردیا۔