سورة النمل - آیت 41

قَالَ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا نَنظُرْ أَتَهْتَدِي أَمْ تَكُونُ مِنَ الَّذِينَ لَا يَهْتَدُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

حکم دیا کہ اس تخت میں کچھ پھیر بدل کر (١) دو تاکہ معلوم ہوجائے کہ یہ راہ پالیتی ہے یا ان میں سے ہوتی ہے جو راہ نہیں پاتے (٢)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر سلیمان علیہ السلام نے اپنے پاس والوں سے فرمایا : ﴿ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا ﴾ ” اس ( ملکہ) کے لئے اس کے تخت کی صورت بدل دو۔“ یعنی اس تخت میں کچھ کمی بیشی کرکے اسے بدل ڈالو۔ ﴿ نَنظُرْ ﴾ ہم اس بارے میں اس کی عقل کا امتحان لیں گے۔ ﴿ أَتَهْتَدِي ﴾ کیا اسے راہ صواب ملتی ہے اور اس کے پاس وہ ذہانت اور فطانت ہے جو اقتدار کے لائق ہے یا وہ اس سے محروم ہے؟