قَالَتْ إِنَّ الْمُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا وَجَعَلُوا أَعِزَّةَ أَهْلِهَا أَذِلَّةً ۖ وَكَذَٰلِكَ يَفْعَلُونَ
اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی بستی میں گھستے ہیں (١) تو اسے اجاڑ دیتے ہیں اور وہاں کے باعزت لوگوں کو ذلیل کردیتے ہیں (٢) اور یہ لوگ بھی ایسا ہی کریں گے (٣)۔
قوم سبا کی ملکہ نے اپنے سرداروں کو ان کی رائے سے صرف نظر کرنے پر راضی کرتے اور جنگ کا انجام واضح کرتے ہوئے کہا : ﴿ إِنَّ الْمُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا ﴾ ” بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں تو (قتل و غارت، لوٹ مار کرکے، لوگوں کو قیدی بنا کر اور گھروں کو اجاڑ کر) فساد برپا کرتے ہیں۔“ ﴿ وَجَعَلُوا أَعِزَّةَ أَهْلِهَا ﴾ ” اور وہاں کے عزت داروں کو ذلیل کردیتے ہیں۔“ یعنی وہ رؤسا اور اشراف کو ذلیل کرتے ہیں۔ پس یہ رائے درست نہیں ہے، نیز میں آزمائے بغیر اور کوئی ایسا آدمی بھیجے بغیر جو اس کے احوال پر سے پردہ ہٹا سکے، اس کی اطاعت قبول نہیں کروں گی تب ہمارا معاملہ بصیرت پر مبنی ہوگا۔