إِنِّي وَجَدتُّ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ وَأُوتِيَتْ مِن كُلِّ شَيْءٍ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ
میں نے دیکھا کہ ان کی بادشاہت ایک عورت کر رہی ہے (١) جسے ہر قسم کی چیز سے کچھ نہ کچھ دیا گیا ہے اور اس کا تخت بھی بڑی عظمت والا ہے (٢)۔
پھر اس نے اس خبر کو واضح کرتے ہوئے عرض کیا : ﴿ إِنِّي وَجَدتُّ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ ﴾ ” میں نے ایک عورت دیکھی کہ ان لوگوں پر بادشاہت کرتی ہے۔“ یعنی وہ عورت ہوتے ہوئے قبیلہ سبا کی بادشاہ تھی۔ ﴿ وَأُوتِيَتْ مِن كُلِّ شَيْءٍ ﴾ ” اور اسے ہر قسم کا سازوسامان عطا کیا گیا ہے“ جو بادشاہوں کو عطا ہوتا ہے، مثلاً: مال ودولت، اسلحہ، فوج، مضبوط دفاعی حصار اور قلعے وغیرہ۔ ﴿ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ ﴾ ” اور اس کے پاس بہت بڑا تخت (بادشاہی) ہے“ جس پر وہ جلوہ افروز ہوتی ہے۔ وہ بہت ہی حیران کن تخت ہے۔ تخت شاہی کا بڑا ہونا عظمت مملکت، قوت سلطنت اور شوریٰ کے افراد کی کثرت پر دلالت کرتا ہے۔