سورة الشعراء - آیت 216

فَإِنْ عَصَوْكَ فَقُلْ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر یہ لوگ تیری نافرمانی کریں تو اعلان کر دے کہ میں ان کاموں سے بیزار ہوں جو تم کر رہے ہو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا : ﴿ فَإِنْ عَصَوْكَ ﴾ اگر یہ کسی معاملے میں آپ کی نافرمانی کریں تو آپ ان سے بیزار ہوں نہ ان سے معاملات کو ترک کریں ان کے ساتھ نرم برتاؤ کریں اور نرمی سے پیش آئیں۔ البتہ آپ ان کے برے عمل سے براءت کا اظہار کریں، ان کو نصیحت کریں اور ان کے ساتھ خیر خواہی سے پیش آئیں۔ ان کو اس برے عمل سے روکنے اوراس سے توبہ کروانے کے لئے مقدور بھر کوشش کریں۔ یہ آیت کریمہ ان لوگوں کے وہم کو رد کرتی ہے جو کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد : ﴿ وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ ﴾ اہل ایمان سے صادر ہونے والے ہر فعل پر، جب تک وہ مومن ہیں، رضا کا تقاضا کرتا ہے۔ واللہ اعلم۔