سورة الشعراء - آیت 106
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ نُوحٌ أَلَا تَتَّقُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جبکہ ان کے بھائی (١) نوح (علیہ السلام) نے کہا کہ کیا تمہیں اللہ کا خوف نہیں!
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ نُوحٌ ﴾ ” جب ان کے (نسبی) بھائی نوح نے ان سے کہا“ اللہ تعالیٰ نے رسولوں کو ہمیشہ اسی قوم کے نسب سے پیدا کیا جس میں ان کو مبعوث کیا گیا تاکہ وہ اطاعت کرتے ہوئے انقباض اور کراہت محسوس نہ کریں کیونکہ وہ اس کی نسبی حقیقت سے واقف ہیں اور ان کو اس کے نسب کی تحقیق کی ضرورت نہیں۔ نوح علیہ السلام نے ان کو انتہائی نرمی سے خطاب کیا، جیسا کہ یہ تمام انبیاء کرام علیہم السلام کا طریقہ تھا۔ ﴿ أَلَا تَتَّقُونَ﴾ ” کیا تم (اللہ تعالیٰ سے) نہیں ڈرتے“ کہ تم بتوں کی عبادت کو چھوڑ دیتے اور صرف اللہ تعالیٰ کے لئے اپنی عبادت کو خالص کرتے؟