وَلَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ آيَاتٍ مُّبَيِّنَاتٍ وَمَثَلًا مِّنَ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُمْ وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِينَ
ہم نے تمہاری طرف کھلی اور روشن آیتیں اتار دی ہیں اور ان لوگوں کی کہاوتیں جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں اور پرہیزگاروں کے لئے نصیحت۔
یہ ان آیات کریمہ کی قدرو منزلت اور تعظیم ہے جن کی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر تلاوت فرمائی تاکہ وہ ان کی قدرو قیمت کو پہچان لیں اور ان کے حقوق کو قائم کریں، چنانچہ فرمایا : ﴿ وَلَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ آيَاتٍ مُّبَيِّنَاتٍ ﴾ ” اور ہم نے نازل کیں تمہاری طرف آیات واضح کرنے والیں۔“ یعنی وہ اصولی اور فروعی ہر معاملے میں، جن کے تم محتاج ہو، اس طرح واضح طور پر دلالت کرتی ہیں کہ کوئی اشکال اور شبہ باقی نہیں رہتا۔ ﴿وَ ﴾ ” اور اسی طرح نازل کیں ہم نے ﴿ مَثَلًا مِّنَ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُمْ ﴾ ” ان لوگوں کی کہاوتیں جو تم سے پہلے گزرے۔“ یعنی ہم نے تمہاری طرف تم سے پہلے گزرے ہوئے اچھے برے لوگوں، ان کے اعمال اور ان کے ساتھ جو کچھ ہوا۔۔۔ کی خبریں نازل کیں، جن کو مثال بنا کر تم عبرت حاصل کرسکتے ہو، یعنی جو کوئی ان جیسے افعال کا ارتکاب کرے گا اس کو وہی جزا دی جائے گی جو ان لوگوں کو دی گئی۔ ﴿ وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِينَ ﴾ یعنی اور ہم نے تمہاری طرف اہل تقویٰ کے لیے نصیحت نازل کی ہے جو وعدہ، وعید اور ترغیب و ترہیب پر مشتمل ہے۔ اہل تقویٰ اس سے نصیحت پکڑتے ہیں اور ان امور سے رک جاتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے اور ایسے امور اختیار کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں۔