سورة النور - آیت 29

لَّيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَدْخُلُوا بُيُوتًا غَيْرَ مَسْكُونَةٍ فِيهَا مَتَاعٌ لَّكُمْ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا تَكْتُمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہاں غیر آباد گھروں میں جہاں تمہارا کوئی فائدہ یا اسباب ہو، جانے میں تم پر کوئی گناہ نہیں (١) تم جو کچھ بھی ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

تو ایسے گھروں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ لَّيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ ﴾ ان گھروں میں داخل ہونے میں تمہارے لیے کوئی حرج ہے نہ گناہ۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مذکورہ بالا گھروں میں اجازت حاصل کئے بغیر داخل ہونا حرام ہے اور اس میں حرج اور گناہ ہے۔ ﴿ أَن تَدْخُلُوا بُيُوتًا غَيْرَ مَسْكُونَةٍ فِيهَا مَتَاعٌ لَّكُمْ ﴾ ” یہ کہ ایسے گھروں میں تم داخل ہو جن میں رہائش نہ ہو، البتہ اس میں تمہارا سامان ہو۔“ یہ حکم قرآن کریم کے تعجب انگیز احترازات میں سے ایک ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد : ﴿ لَا تَدْخُلُوا بُيُوتًا غَيْرَ بُيُوتِكُمْ ﴾ ” اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہو۔“ ہر گھر کے بارے میں لفظ عام ہے جو اس کی ملکیت میں تو نہیں ہیں البتہ اس کی کوئی متاع وہاں موجود ہے اور اس گھر میں کسی کی رہائش نہیں ہے، پس اللہ تعالیٰ نے اس گھر میں داخل ہونے میں حرج کو ساقط کردیا۔ ﴿ وَاللّٰـهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا تَكْتُمُونَ ﴾ اللہ تعالیٰ تمہارے تمام ظاہری اور باطنی احوال کو خوب جانتا ہے اور اسے تمہارے مصالح کا بھی علم ہے اس لیے اس نے تمہارے لیے ایسے احکام کی تشریع کی ہے جن کے تم محتاج اور ضرورت مند ہو۔