وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ
ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب (بھی) دی کہ لوگ راہ راست پر آجائیں (١)۔
﴿وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ﴾ ” اور دی ہم نے موسیٰ کو کتاب۔“ جب اللہ تعالیٰ نے فرعون کو ہلاک کر کے اسرائیلی قوم کو موسیٰ علیہ السلام کی معیت میں نجات بخشی تب موسیٰ علیہ السلام کو قوت اور طاقت حاصل ہوئی کہ وہ اللہ تعالیٰ کے دین کو قائم اور اس کے شعائر کو غالب کریں تو اللہ تعالیٰ نے آپ سے وعدہ فرمایا کہ وہ آپ پر چالیس دن میں تورات نازل کرے گا۔ موسیٰ علیہ السلام اپنے رب کے مقرر کردہ وقت پر پہنچ گئے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَكَتَبْنَا لَهُ فِي الْأَلْوَاحِ مِن كُلِّ شَيْءٍ مَّوْعِظَةً وَتَفْصِيلًا لِّكُلِّ شَيْءٍ﴾ (الاعراف :7؍145) ” اور ہم نے ہر چیز کے متعلق نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل اس کے لیے تختیوں پر لکھ دی“ بنا بریں یہاں فرمایا : ﴿ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ﴾ ” تاکہ وہ ہدایت پائیں۔“ یعنی امرو نہی اور ثواب و عقاب کی تفاصیل کی معرفت حاصل کر کے شاید راہ راست پر گامزن ہوجائیں اور اپنے رب کے اسماء و صفات کی بھی معرفت حاصل کریں۔