سورة الأنبياء - آیت 63

قَالَ بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَٰذَا فَاسْأَلُوهُمْ إِن كَانُوا يَنطِقُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

آپ نے جواب دیا بلکہ اس کام کو ان کے بڑے نے کیا ہے تم اپنے خداؤں سے پوچھ لو، اگر یہ بولتے چالتے ہوں (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

ابراہیم علیہ السلام نے لوگوں کے سامنے بھرے مجمع میں جواب دیا ﴿ بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَـٰذَا  ﴾ یعنی اس بڑے بت نے ناراض ہو کر ان کو توڑا ہے کیونکہ اس کے ساتھ ان کی بھی عبادت کی جاتی تھی اور وہ چاہتا تھا کہ عبادت صرف تمہارے اس بڑے بت کی ہو۔ اس سے ابراہیم علیہ السلام کا مقصد الزامی جواب اور حجت قائم کرنا تھا، اس لئے فرمایا : ﴿ فَاسْأَلُوهُمْ إِن كَانُوا يَنطِقُونَ ﴾ ” ان سے پوچھو، اگر یہ بول سکتے ہیں۔“ یعنی ان ٹوٹے ہوئے بتوں سے پوچھو کہ ان کو کیوں توڑا گیا؟ اور جس بت کو نہیں توڑا گیا، اس سے پوچھو کہ اس نے ان بتوں کو کیوں توڑا؟ اگر وہ بول سکتے ہیں تو تمہیں جواب دیں۔۔۔میں، تم اور ہر شخص اچھی طرح جانتا ہے کہ یہ بت بول سکتے ہیں نہ کلام کرسکتے ہیں، کوئی نفع پہنچاسکتے ہیں نہ نقصان۔ بلکہ اگر کوئی ان کو نقصان پہنچانا چاہے تو یہ خود اپنی مدد کرنے پر بھی قادر نہیں۔