سورة الأنبياء - آیت 60
قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بولے ہم نے ایک نوجوان کو ان کا تذکرہ کرتے ہوئے سنا تھا جسے ابراہیم (علیہ السلام) کہا جاتا ہے (١)۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ ﴾ یعنی جو ان بتوں کی عیب چینی اور مذمت کرتا تھا۔ جس کا یہ حال ہے یقیناً اسی نے ان بتوں کو توڑا ہوگا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام ان بتوں کے خلاف چال چلنے کی بات کر رہے تھے تو ان مشرکین میں سے کسی نے سن لیا ہو۔