قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ
موسٰی (علیہ السلام) نے کہا تمہاری شامت آچکی، اللہ تعالیٰ پر جھوٹ اور افتراء نہ باندھو کہ تمہیں عذابوں سے ملیامیٹ کردے، یاد رکھو وہ کبھی کامیاب نہ ہوگا جس نے جھوٹی بات گھڑی۔ (١)۔
جب جادو گر تمام شہروں سے اکٹھے ہوگئے تو موسیٰ نے ان کو وعظ و نصیحت کی اور ان پر حجت قائم کرتے ہوئے فرمایا: ﴿ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللّٰـهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ﴾باطل مسلک کی مدد کر کے حق پر غالب آنے کی کوشش نہ کرو اور نہ اللہ تعالیٰ پر افترا پردازی کرو ورنہ عذاب الٰہی تمہیں تباہ کر دے گا۔ تمہاری کوشش اور تمہاری بہتان طرازی ناکام ہوجائے گی اور تمہیں فتح و نصرت اور فرعون اور اس کے درباریوں کے ہاں کوئی عزت و جاہ حاصل نہیں ہوگی اور تم اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچ نہیں سکو گے۔