سورة طه - آیت 59
قَالَ مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّينَةِ وَأَن يُحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
موسیٰ (علیہ السلام) نے جواب دیا کہ زینت اور جشن کے دن (١) کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے ہی جمع ہوجائیں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
موسیٰ نے فرمایا : ﴿مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّينَةِ﴾ ” زینت (جشن) کے دن کا تم سے وعدہ ہے۔“ یہ دن ان کی عید کا دن تھا۔ جس میں وہ اپنے کام کاج سے فارغ ہوتے تھے اور تمام مشاغل منقطع کردیتے تھے۔ ﴿وَأَن يُحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى﴾ یعنی چاہشت کے وقت تمام لوگوں کو جمع کیا جائے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے یہ مطالبہ اس لئے کیا تھا کیونکہ ان کے جشن کا وقت دن چڑھے ہوتا تھا۔ اس جشن میں لوگ کثیر تعداد میں اکٹھے ہوتے تھے نیز اس وقت اشیاء کے حقائق کا صاف طور پر مشاہدہ ہوتا ہے جو کسی دوسرے وقت نہیں ہوسکتا۔