سورة مريم - آیت 52

وَنَادَيْنَاهُ مِن جَانِبِ الطُّورِ الْأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم نے اسے طور کی دائیں جانب سے آواز کی اور راز گوئی کرتے ہوئے اسے قریب کرلیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اسی لئے فرمایا : ﴿وَنَادَيْنَاهُ مِن جَانِبِ الطُّورِ الْأَيْمَنِ ﴾ یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دائیں جانب سے، جب وہ سفر کر رہے تھے، ہم نے ان کو ندا دی ﴿ الْأَيْمَنَ ﴾ سے مراد بابرکت ہے یعنی یہ ﴿ يُمْنٌ ﴾ ” برکت“ سے ہے اور اس معنی پر اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد دلالت کرتا ہے۔ ﴿أَن بُورِكَ مَن فِي النَّارِ وَمَنْ حَوْلَهَا  ﴾)(النمل :27؍8) ” بابرکت ہے وہ ہستی جو اس آگ میں ہے اور جو اس کے اردگرد ہے۔ “