سورة الإسراء - آیت 96

قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہہ دیجئے کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ تعالیٰ کا گواہ ہونا کافی ہے (١) وہ اپنے بندوں سے خوب آگاہ اور بخوبی دیکھنے والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قُلْ كَفَىٰ بِاللّٰـهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا﴾ ’’کہہ دیجیے اللہ کافی ہے بطور گواہ میرے اور تمہارے درمیان، بے شک وہ ہے اپنے بندوں سے خبر دار، دیکھنے والا۔“ اللہ تعالیٰ کی اپنے رسول کے لیے گواہی یہ ہے کہ اس نے آیات اور معجزات کے ذریعے سے اس کی تائید کی اور ان لوگوں کے خلاف آپ کو فتح و نصرت سے نوازا جنہوں نے آپ سے عداوت کی۔ اگر آپ نے اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھا ہوتا تو اللہ تعالیٰ آپ کو دائیں ہاتھ سے پکڑ کر آپ کی رگ جاں کاٹ دیتا۔ اللہ تعالیٰ باخبر اور دیکھنے والا ہے اور بندوں کے احوال میں سے کوئی چیز اللہ تعالیٰ سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔