سورة النحل - آیت 121

شَاكِرًا لِّأَنْعُمِهِ ۚ اجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے شکر گزار تھے، اللہ نے انھیں اپنا برگزیدہ کرلیا تھا اور انھیں راہ راست سمجھا دی تھی۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿شَاكِرًا لِّأَنْعُمِهِ﴾ ” اس کے احسانات کا شکر ادا کرنے والے“ یعنی اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو دنیا میں بھلائی عطا کی، ان کو ظاہری اور باطنی نعمتوں سے نوازا اور انہوں نے ان نعمتوں پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ ان تمام اچھی خصلتوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ ﴿ اجْتَبَاهُ﴾ ” ان (ابراہیم علیہ السلام) کے رب نے ان کو چن لیا“ انہیں اپنا خلیل بنایا اور انہیں اپنی مخلوق میں سے چنے ہوئے مقرب بندوں میں شامل کیا۔ ﴿وَهَدَاهُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴾ ” اور انہیں (اپنے علم و عمل سے) صراط مستقیم پر گامزن کیا“ یعنی انہوں نے حق کو جان لیا اور اسے دیگر ہر چیز پر ترجیح دی۔