وَاللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّن بُيُوتِكُمْ سَكَنًا وَجَعَلَ لَكُم مِّن جُلُودِ الْأَنْعَامِ بُيُوتًا تَسْتَخِفُّونَهَا يَوْمَ ظَعْنِكُمْ وَيَوْمَ إِقَامَتِكُمْ ۙ وَمِنْ أَصْوَافِهَا وَأَوْبَارِهَا وَأَشْعَارِهَا أَثَاثًا وَمَتَاعًا إِلَىٰ حِينٍ
اور اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے گھروں میں سکونت کی جگہ بنا دی ہے اور اسی نے تمہارے لئے چوپایوں کی کھالوں کے گھر بنا دیئے ہیں، جنہیں تم ہلکا پھلکا پاتے ہو اپنے کوچ کے دن اور اپنے ٹھہرنے کے دن بھی، (١) اور ان کی اون اور روؤں اور بالوں سے بھی اس نے بہت سے سامان اور ایک وقت مقررہ تک کے لئے فائدہ کی چیزیں بنائیں (٢)۔
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اپنی نعمتیں یا دلاتا ہے اور ان سے ان نعمتوں کے اعتراف اور ان پر شکر کا مطالبہ کرتا ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿وَاللّٰـهُ جَعَلَ لَكُم مِّن بُيُوتِكُمْ سَكَنًا ﴾ ” اور اللہ ہی نے تمہارے لئے گھروں کو رہنے کی جگہ بنایا۔“ یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہارے گھر اور بڑے بڑے محلبنائے جو گرمی اور سردی سے بچاتے ہیں، تمہیں، تمہاری اولاد اور تمہارے مال و متاع کو ٹھکانا مہیا کرنے ہیں۔ تم ان گھروں میں، اپنے مختلف اقسام کے فوائد اور مصالح کے لئے کمرے اور بالا خانے بناتے ہو۔ ان گھروں میں تمہارے مال و متاع اور تمہاری عزت و ناموس کی حفاظت ہے اور اس قسم کے دیگر فوائد جن کا روز مشاہد ہوتا ہے۔ ﴿وَجَعَلَ لَكُم مِّن جُلُودِ الْأَنْعَامِ ﴾ ” اور بنا دیئے تمہارے لئے چوپاؤں کی کھالوں سے“ یعنی یہ تو خود ان چوپایوں کی کھال سے یا اس کھال پر اگنے والے بالوں اور اون سے ﴿بُيُوتًا تَسْتَخِفُّونَهَا ﴾ ” ڈیرے، جو ہلکے رہتے ہیں تم پر“ یعنی جن کے بوج کو اٹھانا تمہارے لئے بہت آسان ہوتا ہے ﴿ يَوْمَ ظَعْنِكُمْ وَيَوْمَ إِقَامَتِكُمْ ﴾ ” سفر اور حضر میں“ یعنی وہ سفر اور ان منزلوں میں تمہارے ساتھ ہوتے ہیں جہاں گھر بنانا تمہارا مقصد نہیں ہوتا۔ پس یہ خیمے تمہیں گرمی، سردی اور بارش سے بچاتے ہیں اور تمہارے مال و متاع کو بھی بارشوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ﴿وَ ﴾ ” اور“ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے بنائے ﴿وَمِنْ أَصْوَافِهَا ﴾ ” انکی اون سے۔“ یعنی ان چوپایوں کی پشم سے ﴿وَأَوْبَارِهَا وَأَشْعَارِهَا أَثَاثًا﴾ ” اور اونٹوں کی پشن سے اور بکریوں کے بالوں سے کتنے اسباب“ (اثاث) کا لفظ برتنوں، خرجیوں، بچھونوں، لباس اور اوپراوڑھنے والے کپڑے وغیرہ سب کو شامل ہے ﴿وَمَتَاعًا إِلَىٰ حِينٍ﴾ ” اور استعمال کی چیزیں ایک وقت مقرر تک“ یعنی ان چیزوں کو اس دنیا میں استعمال کرتے ہو اور ان سے فائدہ اٹھاتے ہو۔ پس یہ ان چیزوں میں سے ہے جن کی صنعت و حرفت کے لئے اللہ نے بندوں کو مقرر کردیا ہے۔