سورة الحجر - آیت 36

قَالَ رَبِّ فَأَنظِرْنِي إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہنے لگا میرے رب! مجھے اس دن تک کی ڈھیل دے کہ لوگ دوبارہ اٹھ کھڑے کیئے جائیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ  قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنظَرِينَ إِلَىٰ يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ ﴾ ” قیامت کے دن تک، اللہ نے کہا، تجھ کو ڈھیل دی، اسی مقرر وقت کے دن تک“ اللہ تعالیٰ کا شیطان کی دعا کو قبول کرلینا اس کے حق میں اکرام و تکریم نہیں، بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے شیطان اور بندوں کے لئے ابتلاء اور امتحان ہے، تاکہ دشمن میں سے اس کا وہ سچا بندہ الگ ہوجائے جو اس کی اطاعت کرتا ہے۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے ہمیں شیطان مردود سے بہت ڈرایا ہے اور کھول کھول کر بیان کردیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سے کیا چاہتا ہے۔