سورة الحجر - آیت 33
قَالَ لَمْ أَكُن لِّأَسْجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقْتَهُ مِن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
وہ بولا کہ میں ایسا نہیں کہ اس انسان کو سجدہ کروں جسے تو نے کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا ہے (١)۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿قَالَ﴾ اللہ تبارک و تعالیٰ نے شیطان کے کفر و استکبار پر سخت گرفت کرتے ہوئے فرمایا : ﴿فَاخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٌ ﴾ ” پس تو نکل جا یہاں سے، بے شک تو مردود ہے“ یعنی تو دھتکارا ہوا اور ہر بھلائی سے دور کردیا گیا ہے۔ ﴿وَإِنَّ عَلَيْكَ اللَّعْنَةَ ﴾ ” اور تجھ پر لعنت ہے“ یعنی تو مذمت اور ملامت کا مستحق اور اللہ کی رحمت سے دور ہے۔ ﴿إِلَىٰ يَوْمِ الدِّينِ ﴾ ” جزا کے دن تک“ اس آیت اور اس جیسی دیگر آیات میں دلیل ہے کہ شیطان اپنے کفر پر قائم اور بھلائی سے دور رہے گا۔ ﴿قَالَ رَبِّ فَأَنظِرْنِي﴾’’شیطان نے کہا، اے رب مجھے ڈھیل دے“ یعنی مجھے مہلت دے