سورة یوسف - آیت 107

أَفَأَمِنُوا أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللَّهِ أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا وہ اس بات سے بے خوف ہوگئے ہیں کہ ان کے پاس اللہ کے عذابوں میں سے کوئی عام عذاب آجائے یا ان پر اچانک قیامت ٹوٹ پڑے اور وہ بے خبری میں ہوں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنا بریں اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَفَأَمِنُوا﴾ ” کیا یہ بے خوف ہیں“ یعنی کیا ان افعال کا ارتکاب کرنے اور آیات الٰہی سے روگردانی کرنے والے اس بات سے بے خوف ہیں کہ ﴿أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللَّـهِ ﴾ ” ان پر اللہ کا ایسا عذاب نازل ہو، جو سب کو ڈھانپ لے“ اور ان کی جڑ کاٹ دے۔ ﴿أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً﴾ ” یا ان پر قیامت کی گھڑی اچانک آجائے“ ﴿وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ﴾ ” اور ان کو خبر نہ ہو۔“ کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب کے مستحق بن چکے ہیں۔ پس وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں توبہ کریں اور ان اسباب کو ترک کردیں جو ان کے لئے عذاب کا باعث ہیں۔