سورة البقرة - آیت 162
خَالِدِينَ فِيهَا ۖ لَا يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جس میں ہمیشہ رہیں گے، نہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ڈھیل دی جائے گی۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿’ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا ۚ﴾’’وہ ہمیشہ اس (لعنت) میں رہیں گے۔“ یعنی وہ لعنت یا عذاب میں ہمیشہ رہیں گے۔ لعنت اور عذاب دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ فرمایا : ﴿ لَا یُخَفَّفُ عَنْہُمُ الْعَذَابُ﴾” اور ان پر عذاب میں تخفیف نہیں کی جائے گی۔“ بلکہ ان کو سخت اور دائمی عذاب دیا جائے گا۔” اور نہ ان کو مہلت دی جائے گی۔“ کیونکہ مہلت کا وقت تو دنیا کی زندگی تھی جو گزر گئی اور ان کے پاس کوئی عذر بھی نہیں ہوگا جو وہ پیش کرسکیں۔