وَآخَرُونَ مُرْجَوْنَ لِأَمْرِ اللَّهِ إِمَّا يُعَذِّبُهُمْ وَإِمَّا يَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا معاملہ اللہ کا حکم آنے تک ملتوی ہے (١) ان کو سزا دے گا (٢) یا ان کی توبہ قبول کرلے گا (٣) اور اللہ خوب جاننے والا بڑا حکمت والا ہے۔
﴿وَآخَرُونَ ﴾ ” اور کچھ دوسرے لوگ“ یعنی جہاد سے پیچھے رہ جانے والے کچھ دوسرے لوگ ﴿مُرْجَوْنَ لِأَمْرِ اللَّـهِ﴾ ” جن کا کام اللہ کے حکم پر موقوف ہے۔“ یعنی جن کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر موخر ہے ﴿إِمَّا يُعَذِّبُهُمْ وَإِمَّا يَتُوبُ عَلَيْهِمْ ﴾ ” چاہے ان کو عذاب دے، چاہے ان کی توبہ قبول کرلے۔“ اس آیت کریمہ میں جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں کے لئے سخت تخویف ہے اور ان کو توبہ کرنے اور اپنے اس عمل پر نادم ہونے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ﴿وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴾ ” اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔“ یعنی وہ تمام اشیاء کو ان کے لائق مقام پر رکھتا ہے، اگر اللہ تعالیٰ کی حکمت تقاضا کرتی ہے کہ وہ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دے اور ان کو توبہ کی توفیق نہ دے تو اللہ تعالیٰ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔