سورة الانفال - آیت 46

وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہوجاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر و سہار رکھو یقیناً اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ﴾ ” اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔‘‘ ان دونوں کے احکام کی اپنے تمام احوال میں پیروی کرکے اور اس کے پیچھے چل کر ﴿وَلَا تَنَازَعُوا ﴾ ” اور آپس میں نہ جھگڑنا۔‘‘ یعنی اس طرح نہ جھگڑو جس سے تمہارے دل تشتت اور افتراق کا شکار ہوجائیں۔ ﴿ فَتَفْشَلُوا  ﴾ ” پس تم بزدل ہوجاؤ گے“ ﴿وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ  ﴾ ” اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے“ یعنی عزائم کمزورہو جائیں گے’ تمہاری طاقت بکھر جائے گی اور تم سے فتح و نصرت کا وہ وعدہ اٹھا لیا جائے گا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت سے مشروط ہے۔ ﴿وَاصْبِرُوا ﴾ ” اور صبر سے کام لو۔‘‘ یعنی اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر ثابت قدم رکھو ﴿إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴾ ” بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ اپنی مدد، فتح و نصرت اور تائید کے ذریعے سے صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ اس لئے اس سے ڈرو اور اس کے سامنے عاجزی اختیار کرو۔