مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِي ۖ وَمَن يُضْلِلْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
جس کو اللہ ہدایت کرتا ہے سو ہدایت پانے والا وہی ہوتا ہے اور جسے وہ گمراہ کردے سو ایسے ہی لوگ خسارے میں پڑنے والے ہیں (١)۔
پھر اللہ تعالیٰ نے واضح فرما دیا کہ را ہ راست دکھانا اور گمراہ کرنا صرف اسی اکیلے کے قبضہ قدرت میں ہے۔ چنانچہ فرمایا : ﴿مَن يَهْدِ اللَّـهُ﴾ ”جس کو اللہ ہدایت دے۔“ یعنی نیکیوں کی توفیق عطا کر کے اللہ تعالیٰ جسے راہ راست دکھا دے اور ناپسندیدہ امور سے بچا لے اور ان چیزوں کے علم سے نواز دے جنہیں وہ نہیں جانتا تھا ﴿فَهُوَ الْمُهْتَدِي﴾” تو وہی حقیقی ہدایت یافتہ ہے“ کیونکہ اس نے اللہ تعالیٰ کی ہدایت کو ترجیح دی۔ ﴿وَمَن يُضْلِلْ ﴾” اور جس کو گمراہ کر دے۔“ یعنی جسے اس کے حال پر چھوڑ کر اور بھلائی کی توفیق سے محروم کر کے وہ گمراہ کر دے۔ ﴿فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ﴾ ” تو ایسے ہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔“ یہی لوگ قیامت کے روز اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو خسارے میں ڈالنے والے ہیں۔ خبر دار ! یہی کھلا خسارہ ہے۔