سورة الإنسان - آیت 14
وَدَانِيَةً عَلَيْهِمْ ظِلَالُهَا وَذُلِّلَتْ قُطُوفُهَا تَذْلِيلًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ان جنتوں کے سائے ان پر جھکے ہوئے ہونگے (١) اور ان کے میوے اور گچھے نیچے لٹکے ہوئے ہونگے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- گو وہاں سورج کی حرارت نہیں ہوگی، اس کے باوجود درختوں کے سائے ان پر جھکے ہوئے ہوں گے یا یہ مطلب ہے کہ ان کی شاخیں ان کے قریب ہونگی۔ 2- یعنی درختوں کے پھل، گوش برآواز فرماں بردار کی طرح انسان کا جب کھانے کو جی چاہے گا تو وہ جھک کر اتنے قریب ہو جائیں گے کہ بیٹھے، لیٹے بھی انہیں توڑ لے۔ ابن کثیر)