سورة النجم - آیت 9

فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پس وہ دو کمانوں کے بقدر فاصلہ پر رہ گیا بلکہ اس سے بھی کم۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- بعض نےترجمہ کیا ہے، دو ہاتھوں کے بقدر، یہ نبی (ﷺ )اور جبرائیل (عليہ السلام) کی باہمی قربت کا بیان ہے۔ اللہ تعالیٰ اور نبی (ﷺ) کی قربت کا اظہار نہیں ہے، جیسا کہ بعض لوگ باورکراتے ہیں۔ آیات کے سیاق سے صاف واضح ہے کہ اس میں صرف جبرائیل (عليہ السلام) اور پیغمبر کا بیان ہے۔ اسی قربت کے موقعے پر نبی (ﷺ )نے جبرائیل (عليہ السلام) کو ان کی اصل شکل میں دیکھا اور یہ بعثت کے ابتدائی ادوار کا واقعہ ہے جس کا ذکر ان آیات میں کیا گیا، دوسری مرتبہ اصل شکل میں معراج کی رات دیکھا۔