سورة الطور - آیت 37
أَمْ عِندَهُمْ خَزَائِنُ رَبِّكَ أَمْ هُمُ الْمُصَيْطِرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یا کیا ان کے پاس تیرے رب کے خزانے ہیں؟ (١) یا (ان خزانوں کے) یہ دروغہ ہیں۔ (٢)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- کہ یہ جس کو چاہیں روزی دیں اور جس کو چاہیں نہ دیں یاجس کو چاہیں نبوت سے نوازیں۔ 2- مُصَيْطِرٌ یا مُسَيْطِرٌ، سَطْرٌ سے ہے، لکھنے والا، جو محافظ ونگران ہو، وہ چونکہ ساری تفصیلات لکھتا ہے، اس لیے یہ محافظ اورنگران کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ یعنی کیا اللہ کے خزانوں یا اس کی رحمتوں پر ان کا تسلط ہے کہ جس کو چاہیں دیں یا نہ دیں۔