سورة الزخرف - آیت 29
بَلْ مَتَّعْتُ هَٰؤُلَاءِ وَآبَاءَهُمْ حَتَّىٰ جَاءَهُمُ الْحَقُّ وَرَسُولٌ مُّبِينٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بلکہ میں نے ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادوں کو سامان (اور اسباب) (١) دیا، یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور صاف صاف سنانے والا رسول آگیا (٢)،
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہاں سے پھر ان نعمتوں کا ذکر ہو رہا ہے جو اللہ نے انہیں عطا کی تھیں اور نعمتوں کے بعد عذاب میں جلدی نہیں کی بلکہ انہیں پوری مہلت دی، جس سے وہ دھوکے میں مبتلا ہوگئے اور خواہشات کے بندے بن گئے۔ 2- حق سے قرآن اور رسول سے حضرت محمد رسول اللہ (ﷺ) مراد ہیں۔ مُبِينٌ رسول کی صفت ہے، کھول کر بیان کرنے والا یا جن کی رسالت واضح اور ظاہر ہے، اس میں کوئی اشتباہ اور خفا نہیں۔