سورة يس - آیت 25
إِنِّي آمَنتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
میری سنو! میں تو (سچے دل سے) تم سب کے رب پر ایمان لا چکا ہوں (١)
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اس کی دعوت توحید اور اقرار توحید کے جواب میں قوم نے اسے قتل کرنا چاہا تو اس نے پیغمبروں سے خطاب کرکے یہ کہا، مقصد اپنے ایمان پر ان پیغمبروں کو گواہ بنانا تھا۔ یا اپنی قوم سے خطاب کرکے کہا جس سے مقصود دین حق پر اپنی صلابت اور استقامت کا اظہار تھا کہ تم جو چاہو کر لو، لیکن اچھی طرح سن لو کہ میرا ایمان اسی رب پر ہے، جو تمہارا بھی رب ہے۔ کہتے ہیں کہ انہوں نے اس کو مار ڈالا اور کسی نے ان کو اس سے نہیں روکا۔ رَحِمَهُ اللهُ تَعَالَى۔