سورة الشعراء - آیت 103
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یہ ماجرہ یقیناً آپ کے لئے ایک زبردست نشانی ہے (١) ان میں اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں (٢)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کا بتوں کے بارے میں اپنی قوم سے مناظرہ و محاجہ اور اللہ تعالیٰ کی توحید کے دلائل، یہ اس بات کی واضح نشانی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ 2- بعض نے اس کا مرجع مشرکین مکہ یعنی قریش کو قرار دیا ہے۔ یعنی ان کی اکثریت ایمان لانے والی نہیں۔