سورة الشعراء - آیت 37
يَأْتُوكَ بِكُلِّ سَحَّارٍ عَلِيمٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جو آپ کے پاس ذی علم جادوگروں کو لے آئیں (١)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی ان دونوں کو فی الحال اپنے حال پر چھوڑ دو، اور تمام شہروں سے جادوگروں کو جمع کرکے ان کا باہمی مقابلہ کیا جائے تاکہ ان کے کرتب کا جواب اور تیری تائید ونصرت ہوجائے۔ اور یہ اللہ ہی کی طر ف سے تکوینی انتظام تھا تاکہ لوگ ایک ہی جگہ جمع ہوجائیں اور ان دلائل وبراہین کا بہ چشم سرخود مشاہدہ کریں، جو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ (عليہ السلام) کو عطا فرمائے تھے۔