سورة المؤمنون - آیت 40
قَالَ عَمَّا قَلِيلٍ لَّيُصْبِحُنَّ نَادِمِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جواب ملا کہ یہ تو بہت ہی جلد اپنے کیے پر پچھتانے لگیں گے (١)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- عَمَّا میں ”ما“ زائد ہے جو جار مجرور کے درمیان، قلت زمان کی تاکید کے لیے آیا ہے جیسے ﴿فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ﴾ (آل عمران۔159) میں ”ما“ زائد ہے یعنی بہت جلد عذاب آنا ہے جس پر یہ پچھتائیں گے۔ لیکن اس وقت یہ پچھتاوا ان کے کچھ کام نہ آئے گا۔ یعنی بہت جلد عذاب آنے والا ہے، جس پر یہ پچھتائیں گے۔ لیکن اس وقت یہ پچھتانا ان کے کچھ کام نہ آئے گا۔