سورة المؤمنون - آیت 29
وَقُل رَّبِّ أَنزِلْنِي مُنزَلًا مُّبَارَكًا وَأَنتَ خَيْرُ الْمُنزِلِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور کہنا کہ اے میرے رب! (١) مجھے بابرکت اتارنا اتار اور تو ہی بہتر ہے اتارنے والوں میں (٢)۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- کشتی میں بیٹھ کر اللہ کا شکر ادا کرنا کہ ان ظالموں کو بالآخر غرق کر کے، ان سے نجات عطا فرمائی اور کشتی کے خیرو عافیت کے ساتھ کنارے پر لگنے کی دعا کرنا ﴿وَقُلْ رَّبِّ اَنْزِلْنِيْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّاَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِيْنَ﴾ (المومنون:29)۔ 2- اس کے ساتھ وہ دعا بھی پڑھ لی جائے جو نبی (ﷺ)، سواری پر بیٹھتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ اللّٰہُ اَکْبَرْ، اللّٰہ اَکْبَرْ، ا للّٰہُ اَکْبَرْ ﴿سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ. وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ﴾ (الزخرف:13)