سورة النحل - آیت 47
أَوْ يَأْخُذَهُمْ عَلَىٰ تَخَوُّفٍ فَإِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
یا انھیں ڈرا دھمکا کر پکڑ لے (١) پس یقیناً تمہارا پروردگار اعلٰی شفقت اور انتہائی رحم والا ہے (٢)۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* تَخَوُّفٍ کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ پہلے سے ہی دل میں عذاب اور مواخذے کا ڈر ہو۔ جس طرح بعض دفعہ انسان کسی بڑے گناہ کا ارتکاب کر بیٹھتا ہے، تو خوف محسوس کرتا ہے کہ کہیں اللہ میری گرفت نہ کر لے چنانچہ بعض دفعہ اس طرح مؤاخذہ ہوتا ہے۔ ** کہ وہ گناہوں پر فوراً مواخذہ نہیں کرتا بلکہ مہلت دیتا ہے اور اس مہلت سے بہت سے لوگوں کو توبہ واستغفار کی توفیق بھی نصیب ہو جاتی ہے۔