سورة الحجر - آیت 62
قَالَ إِنَّكُمْ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تو انہوں (لوط علیہ السلام) نے کہا تم لوگ تو کچھ انجان سے معلوم ہو رہے ہو (١)۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ فرشتے حسین نوجوانوں کی شکل میں آئے تھے اور حضرت لوط (عليہ السلام) کے لئے بالکل انجان تھے، اس لئے انہوں نے ان سے اجنبیت اور بیگانگی کا اظہار کیا۔