لَّهُمْ عَذَابٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَقُّ ۖ وَمَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِن وَاقٍ
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں عذاب ہے (١) اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی زیادہ سخت ہے (٢) انھیں اللہ کے غضب سے بچانے والا کوئی بھی نہیں۔
1- اس سے مراد قتل اور اسیری ہے جو مسلمانوں کے ساتھ جنگ میں ان کافروں کے حصے آتی ہے۔ 2- جس طرح نبی (ﷺ) نے بھی لعنت ملامت کرنے والے جوڑے سے فرمایا تھا [ إِنَّ عَذَابَ الدُّنْيَا أَهْوَنُ مِنْ عَذَابِ الآخِرَةِ ]۔ (صحيح مسلم كتاب اللعان) دنیا کا عذاب، آخرت سے بہت ہلکا ہے ۔ علاوہ ازیں دنیا کا عذاب (جیسا کچھ اور جتنا کچھ بھی ہو) عارضی اور فانی ہے اور آخرت کا عذاب دائمی ہے، اسے زوال و فنا نہیں، مزید برآں جہنم کی آگ، دنیا کی آگ کی نسبت 69 گنا تیز ہے، اور اس طرح دوسری چیزیں ہیں۔ اس لئے عذاب کے سخت ہونے میں کیا شبہ ہو سکتا ہے۔