إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعًا ۖ وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا ۚ إِنَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ بِالْقِسْطِ ۚ وَالَّذِينَ كَفَرُوا لَهُمْ شَرَابٌ مِّنْ حَمِيمٍ وَعَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْفُرُونَ
تم سب کو اللہ ہی کے پاس جانا ہے، اللہ نے سچا وعدہ کر رکھا ہے، بیشک وہی پہلی بار بھی پیدا کرتا ہے پھر وہی دوبارہ بھی پیدا کرے گا تاکہ ایسے لوگوں کو جو کہ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے انصاف کے ساتھ جزا دے اور جن لوگوں نے کفر کیا ان کے واسطے کھولتا ہوا پانی پینے کو ملے گا اور دردناک عذاب ہوگا ان کے کفر کی وجہ سے (١)۔
قیامت کا عمل اسی تخلیق کا اعادہ ہے قیامت کے دن ایک بھی نہ بچے گا سب اپنے اللہ کے پاس حاضر کئے جائیں گے «وَہُوَ الَّذِی یَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ وَہُوَ أَہْوَنُ عَلَیْہِ» (30-الروم:27) ’ جیسے اس نے شروع میں پیدا کیا تھا ۔ ایسے ہی دوبارہ اعادہ کرے گا اور یہ اس پر بہت ہی آسان ہو گا ‘ ۔ اس کے وعدے اٹل ہیں ۔ عدل کے ساتھ وہ اپنے نیک بندوں کو اجر دے گا اور پورا پورا بدلہ عنایت فرمائے گا ۔ کافروں کو بھی ان کے کفر کا بدلہ ملے گا ۔ طرح طرح کی سزائیں ہوں گی ۔ «فِی سَمُومٍ وَحَمِیمٍ وَظِلٍّ مِّن یَحْمُومٍ» (56-الواقعۃ:42،43) ’ گرم پانی ، گرمی ، گرم لو ان کے حصے میں آئیں گے اور بھی قسم قسم کے عذاب ہوتے رہیں گے ‘ ۔ «ہَـذَا فَلْیَذُوقُوہُ حَمِیمٌ وَغَسَّاقٌ وَءَاخَرُ مِن شَکْلِہِ أَزْوَجٌ» ۱؎ (38-ص:57،58) ’ یہ ہے ، پس اسے چکھیں ، گرم پانی اور پیپ اس کے علاوہ اور طرح طرح کے عذاب ۔ وہ جہنم جسے یہ جھٹلا رہے تھے ان کا اوڑھنا بچھونا ہوگی ۔ اس کے اور گرم پگھلے ہوئے تانبے جیسے پانی کے درمیان یہ حیران و پریشان ہوں گے ‘ ۔ «ہَـذِہِ جَہَنَّمُ الَّتِی یُکَذِّبُ بِہَا الْمُجْرِمُونَ ـ یَطُوفُونَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ حَمِیمٍ ءَانٍ» ۱؎ (55-الرحمن:43،44) ’ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے ۔ اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے ‘ ۔