سورة المؤمنون - آیت 5

وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

فہم القرآن: ربط کلام : مومنوں کی چوتھی صفت :۔ مومن صرف اپنے دل اور مال کو پاک کرنے کی کوشش نہیں کرتا بلکہ وہ اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی سوچ اور کردار کو بھی پاک رکھتا ہے۔ فُرُوْجَ کی واحد فَرْجَ جس معنٰی شرم گاہ ہے۔ مسلمان کو شرم گاہ کی حفاظت کے لیے بڑی لطیف اور بنیادی ہدایات دی گئی ہیں مرد اور عورت کے لیے پہلی ہدایت یہ ہے کہوہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں۔ (النور : 31۔32) اس ہدایت پر عمل کرنے سے بدکاری اور بے حیائی بہت حد تک ناممکن ہوجاتی ہے کیونکہ قرآن مجید کا پہلا اصول یہ ہے کہ زنا کے قریب تک نہیں جانا۔ یعنی ہر وہ حرکت اور عادت جن سے بدکاری کا راستہ کھلتا ہو شریعت اس سے روکتی ہے عورت کی طرف سے نرمی نہ ہو تو مرد کے لیے بدکاری کرنا ممکن نہیں رہتا۔ اس لیے قرآن حکیم نے عورت پر اس حد تک پابندی عائد فرمائی ہے کہ عورت کو غیر محرم کے ساتھ بات کرنا ناگزیر ہو تو اس کے لب ولہجہ میں نسوانہ ملائمت ہونے کی بجائے بیگانگی اور کسی حد تک آواز میں مردانگی کا تاثر ہونا چاہیے تاکہ جس کے دل میں اخلاقی گراوٹ ہو وہ اس کے بارے میں بری سوچ کا تصور نہ کرپائے۔ یہ فروج کی حفاظت کا بنیادی اور ابتدائی قانون ہے کہ جس کا خیال اور احترام رکھا جائے تو معاشرہ سے بے حیائی کا قلع قمع ہوسکتا ہے۔ ” حضرت سہل بن سعد رسول اللہ (ﷺ) سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا جو مجھے اپنی زبان اور شرمگاہ کی ضمانت دے دے میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔“ [ رواہ البخاری : باب حفظ اللسان] ” حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں رسول اللہ (ﷺ) کے پیچھے قربانی کے دن فضل بن عباس پلان کے اوپر بیٹھے ہوئے تھے اور فضل خوبصورت آدمی تھے نبی (ﷺ) لوگوں کو مسائل: بتلانے کے لیے ٹھہرے تو خثعم قبیلے کی ایک عورت رسول اللہ (ﷺ) سے مسئلہ پوچھنے لگی اور حضرت فضل نے اس عورت کی طرف دیکھنا شروع کردیا اور اسے وہ بھلی لگی۔ نبی (ﷺ) نے پیچھے مڑکر فضل بن عباس کی طرف دیکھا کہ وہ اس عورت کی طرف دیکھ رہا ہے۔ آپ (ﷺ) نے اپنے ہاتھ سے فضل کی ٹھوڑی سے پکڑ کر اس کے چہرے کو دوسری طرف کردیا۔ اس عورت نے عرض کی اے اللہ کے رسول ! اللہ تعالیٰ نے حج اپنے بندوں پر فرض کیا ہے میرا باپ بوڑھا ہے۔ سواری پر بیٹھنے کی طاقت نہیں رکھتا کیا میری طرف سے حج کرنا اسے کفایت کر جائے گا ؟ آپ نے فرمایا ہاں!“ [ رواہ البخاری : باب قَوْلِ اللَّہِ تَعَالَی ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لاَ تَدْخُلُوا بُیُوتًا﴾] مسائل: 1۔ مومن مرد اور عورت اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرتے ہیں۔