وَهُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ الْأَرْضِ وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَا آتَاكُمْ ۗ إِنَّ رَبَّكَ سَرِيعُ الْعِقَابِ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
وہ ایسا ہے جس نے تم کو زمین میں خلیفہ بنایا (١) اور ایک کا دوسرے پر رتبہ بڑھایا تاکہ تم کو آزمائے ان چیزوں میں جو تم کو دی ہیں (٢) بالیقین آپ کا رب جلد سزا دینے والا ہے اور بالیقین وہ واقعی بڑی مغفرت کرنے والا مہربانی کرنے والا ہے۔
ف 3 اپنا پہلی امتوں کایا آپس میں ایک دوسرے کا۔ ف 4 شکل و صورت مال وجاہ۔ علم و عقل وغیرہ میں۔ (کبیر) ف 6 یہ عذاب گو آخرت میں ہوگا مگر کل ماھو آت فھو جلد ہی آنے والا ہے جیسے فرمایا۔ وَلِلَّہِ غَیْبُ السَّمَاوَاتِ وَالأرْضِ وَمَا أَمْرُ السَّاعَۃِ إِلا کَلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ ہُوَ أَقْرَبُ (نحل :77) یہ کفار کے لیے تخویف ہے۔ (قرطبی،) الحمد للہ کہ آج صفر المظفر 1389 ھ کو تفسیر ورۃ انعام ختم ہوئی اور بعد از صلوۃ عصر تفسیرسورت اعراف شروع کی والحمد للہ المنعم العلام۔