لَا شَرِيكَ لَهُ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ
اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی کا حکم ہوا ہے اور میں سب ماننے والوں میں سے پہلا ہوں (١)
ف 8 توحید کے اثبات اور مشر کین اہل جاہلیت کی تردید کے بعد اب سورت کے آخر میں چند حقائق کا اعلان فرمایا ہے (آیت وما کان من المشرکین۔ میں مشرکین کی تردید ہے جن میں مشرکین عرب کے علاوہ یہود ونصاری اور مجوس بھی شامل ہیں۔ وبذالک امرت یعنی اس کے ساتھ کسی دوسرے کی بندگی نہ کروں اور میرا ہر چھاٹا اور بڑاعمل صرف اسی کی رحا جوئی کے لیے ہو، ف 9 حضرت عمران بن جعین (رض) سے روایت ہے کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت فاطمہ (رض) کی طرف سے قربانی کا جانور ذبح کرنے لگے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا فاطمہ آؤ اور اپنے جانورکو ذبح ہوتے دیکھو اس لیے کہ اس کے خون کا پہلا قطرہ جب زمین پر گرے گا تمہارے سب گناہ معاف کردئیے جائیں گے اور فرمایا کہ ان صلای ونسکی سے وانا اول املسلیمن تک یہ آیت تلاوت کرو (قرطبی، وشوکانی بحوالہ حاکم )