وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۚ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوحًا هَدَيْنَا مِن قَبْلُ ۖ وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ وَأَيُّوبَ وَيُوسُفَ وَمُوسَىٰ وَهَارُونَ ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
اور ہم نے ان کو اسحاق دیا اور یعقوب (١) ہر ایک کو ہم نے ہدایت کی اور پہلے زمانے میں ہم نے نوح کو ہدایت کی اور ان کی اولاد میں سے (٢) داؤد اور سلیمان کو اور ایوب کو اور یوسف کو اور موسیٰ کو اور ہارون کو اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو جزا دیا کرتے ہیں۔
ف 8 یعنی حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) ہی کی راه پر لگایا اور نبوت عطاکی، ( دیکھئے سورۃ مریم آیت 49 ) ف 9 ضمیر کا مرجع حضرت نوح ( علیہ السلام) ہیں اسلئے کہ وہ مذکورین سے اقرب ہیں۔ ابن جریر (رح) نے اسی کو اختیار کیا ہے، گویہ ضمیر حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) کی طرف بھی لوٹ سکتی ہے اور سیاق کلام کے پیش نظر بعض نے اسی کو ترجیح دی ہے لیکن اس کے تحت مذکورین میں حضرت لو ط ( علیہ السلام)كا ذكر باعث اشكال هے كه وه حضرت ابراهیم ( علیہ السلام)کی ذریت میں سے نہ تھے مگر ہوسکتا ہے کہ تغلیبا ان کو ذریت قرار دے دیا ہو ( ابن کثیر )