سورة الانعام - آیت 13

وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور اللہ ہی کی ملک ہیں وہ سب کچھ جو رات میں اور دن میں رہتی ہیں اور وہی بڑا سننے والا بڑا جاننے والا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 آیتİقُل لِّمَن مَّا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖĬ میں مکان( جگہ) کے اعتبار سے تعمیم تھی’’ اذلامکان سوا ھما‘‘ اور اس آیت میں تعمیم باعتبار زمان ہے۔ کیونکہ رات دن کے علاوہ اور کوئی زمان (وقت) نہیں ہے۔ گویا ہر جگہ اور ہر وقت اسی کی حکومت اور اسی کا قبضہ واقتدار ہے۔ (رازی) یادرہے کہ یہاں سکون بمعنی حلول ہے یعنی رہنا اور سکون جو حرکت کی ضد ہے وہ مراددنہی ہے پھر یہ ثابت کرنے کے بعد کہ اللہ تعالیٰ تمام مکا نیا ت اور زمانیات کا مالک ہے۔ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُفرماکر اللہ تعالیٰ کے فاعل مختار ہونے کی طرف اشارہ فرمایا ہے جس سے ایجاب بالذات کی تردید ہوتی ہے (رازی)